اظہار ندامت
اے قوم کے مایہ ناز سپوتو
لاہوت کے بےداغ یاقوتو
تمہاری دلگیری پر تمہاری بے توقیری پر
ہم رو رہے زار و قطار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
آپ نے ہم کو عزت بخشی
عظمت بخشی ، جرات بخشی :، قوت بخشی
ہم پھر بھی ذلیل و خوار ہیں
ہم سزاوار ہیں ہم سزاوار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
یہ دیس ہمارا دیس نہیں
نااہلوں کی اک جنت ہے
یہاں کپوت برسر اقتدار اور
سپوت متاع کوچہ و بازار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
عزت ہمیں راس نہیں
زلت کے ہم پرستار ہیں
مرض زلت پسندی میں ہم گرفتار ہیں
ہم دہنی بیمار ہیں ہم دہنی بیمار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
خود ہم نے تمہیں مجرم بنایا
ایٹم بم کا راز چرایا
وہ اکاؤنٹس بھی ہم نے خود کھلوائے
چوری چھپے آلات منگوائے
اب ہم تمہارے صرف شکرگزار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
کربلا سے آج تک تاریخ داغدار ہے
اللہ و رسول نہ کوئی خود سے وفادار ہے
ہم پاشے و بش کے عشق میں گرفتار ہیں
جتنے بڑے منافق اتنے بڑے اسلام کے ٹھیکیدار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
ہم تمہارا کیس ضرور لڑتے
اور کچھ نہیں تو کسی کے گلے پڑتے
مگر کیا کریں مدعی و منصف اور
سلطانی گواہ بھی مشرف سرکار ہیں
ہم شرمسار ہیں ہم شرمسار ہیں
PS: 31.01. 2004
کو مشرف کی طرف سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب سے ٹی وی پر معافی منگوائے جانے کے بعد لکھی گئی.